Uloome Khamsa/Ilme Ghaib (Urdu)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
______ *بسم اللّٰه الرّحمٰن الرّحيم* ______
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ غیب کی پانچ کنجیاں ہیں ‘ جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا* ۔
*(١) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ رحم مادر میں کیا ہے* ‘
*(٢) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہوگا*
*(٣) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب آئے گی* ۔
*(٤) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس جگہ کون مرے گا اور*
*(٥) اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہوگی۔¹*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*اس👆 حدیث شریف اور اس طرح کی دیگر روایات کی تشریح :*
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :
*پانچ چیزیں رب تعالٰی کے سوا کوئی نہیں جانتا*
*(1) قیامت کب ہوگی،*
*(2) بارش کب آویگی ( آئیگی )،*
*(3) ماں کے پیٹ میں کیا ہے، اور*
*(4) میں کل کیا کروں گا، اور*
*(5) میں کہاں مروں گا۔*
*اس (حدیث) میں سورۂ لقمان کی آخری آیت کی طرف اشارہ ہے۔اس آیت وحدیث کا مطلب یہ نہیں کہ ﷲ نے کسی کو یہ علم دیئے بھی نہیں*،
*کاتب تقدیر فرشتہ ( کو اللہ رحم مادر کا علم عطا فرماتا ہے، رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ نے رحم مادر پر ایک فرشتہ کو مقرر فرمایا ہے ، عرض کرتا ہے :*
*اے رب یہ نطفہ ہے ، پھر عرض کرتا ہے ، یہ خون بستہ ہے ، پھر عرض کرتا ہے : یہ گوشت کا ٹکڑا ہے ، جب اللہ تعالیٰ اس کی تخلیق کا ارادہ فرماتا ہے تو عرض کرتا ہے ، یہ مرد ہوگا یا عورت ؟ نیک ط بخت ہوگا یا بد بخت؟ اس کا رزق اور اس کی زندگی کتنی ہے ؟ یہ سب چیزیں ماں کے پیٹ ہی میں لکھ دی جاتی ہیں۔²*)
*اور ملک الموت کو یہ علوم بخشے گئے، ہمارے حضور ( صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ) نے بدر کی جنگ سے پہلے زمین پر خطوط کھینچ کر بتایا کہ کل یہاں فلاں فلاں کافر مارا جاوے (جاۓ) گا۔*
( *چنانچہ حضرت عمر رضى الله تعالى عنه فرماتے ہیں : رسول الله صلی الله علیہ وسلم ہم کو ایک دن پہلے کفار کے قتل گاہ جنگ بدر میں دکھا کر فرمایا : کہ ان شاء الله کل یہ جگہ فلاں کی قتل گاہ ہوگی اور ان شاء الله کل یہ جگہ فلاں کی قتل گاہ ہوگی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کی قسم جس نے انہیں حق کے ساتھ بھیجا کہ وہ لوگ ان حدود سے جو نبی صلی الله علیہ وسلم نے مقرر فرمائی تھیں بالکل نہ ہٹے۔³* )
بلکہ *( اس آیت اور حدیث کا ) مطلب یہ ہے کہ یہ علوم خمسہ ( یعنی پانچ علوم ) قیاس تخمینہ ( یعنی دماغ کے سوچ اور ) حساب سے معلوم نہیں ہوسکتے صرف وحی الٰہی سے ان کا پتہ لگ سکتا ہے۔ ( اللہ کی عطا سے یہ علوم حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو حاصل ہے )*
( مرآة المناجيح ج ١ ص ٢٢ ، شرح حديث ٣ )
*جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں*
*تیری عطا سے خدایا حضور جانتے ہیں*
*صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :
*احادیث میں بکثرت ایسے واقعات ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان باتوں ( علوم خمسہ ) کی خبر دی۔*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 1 - رحم مادر میں کیا ہے )*
*حضرت امام حسین ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کی ولادت سے پہلے، حضرت عباس ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کی اہلیہ ام الفضل ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا ) سے فرمایا : فاطمہ کے ایک بچہ ہوگا اس کی پرورش تم کروگی۔⁴*
( *ایک اور حدیث شریف :*
*رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ام ابراہیم حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تشریف لائے جبکہ حضرت ابراہیم ان کے شکم مبارک میں تھے اور فرمايا :*
*'جبرئیل علیہ الصلوٰۃ و السلام میرے پاس آئے اور مجھے مژدہ سنایا کہ ماریہ کے پیٹ میں مجھ سے لڑکا ہے وہ تمام مخلوق سے زائد مجھ سے مشابہ ( ہے ) ، انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں اس کا نام ابراہیم رکھوں ، اور جبرئیل عليه السلام نے میری کنیت ابو ابراہیم رکھی'۔⁵* )
( اور اس طرح کی دیگر احادیث بھی موجود ہے جس میں رحم کے اندر کی خبر رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دے دیا )
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 2 - کس جگہ کون مریگا )*
*جنگ بدر کے ایک دن قبل فرمایا، یہ فلاں کے مرنے کی جگہ ہے، یہ فلاں کے مرنے کی جگہ ہے، ویسا ہی ہوا۔*⁶
( شعر,
*کہاں مرینگے ابو جہل وعتبہ وشیبہ*
*کہ جنگ بدر کا نقشہ حضور جانتے ہیں*
( صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم )
اور بھی احادیث موجود جس میں حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں سے جو شہید ہونے والے ہے ان کی خبر پہلے ہی دیدی )
*جنگ احزاب کے خاتمہ پر فرمایا اب ہم ان پر چڑھائی کریںگے وہ ہم پر حملہ نہیں کرسکتے۔*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 3 - کل کیا ہوگا )*
*جنگ خیبر کے موقع پر ( رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد ) فرمایا : 'کل میں جھنڈا ایسے شخص کو دونگا جو اللہ اور رسول ( عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ) سے محبت کرتا ہے اور اللہ ورسول ( عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ) اس سے محبت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اس کے ہاتھ پر فتح عطا فرمائے گا ۔ دوسرے دن جھنڈا حضرت علی ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کو دیا'۔ اور فتح حاصل ہوئی۔⁷*
*فتح مکہ سے پہلے حضرت علی اور حضرت زبیر ( رضی اللہ تعالیٰ عنہما ) کو بھیجا کے خاخ تک چلے جاؤ۔ وہاں ایک عورت ملیگی اسے مع خط ( یعنی خط کے ساتھ ) پکڑ کر لاؤ۔⁸*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 4 - بارش کب ہوگی )*
ایک حدیث میں ہے کہ جب سب لوگ مرجائیںگے بارش ہوگی جس سے سب کے جسم اپنی حالت پر ہوجائیںگے.
( صور پھونکنے کے بعد کا حال ایک حدیث پاک میں اس طرح ہے کہ *رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا : پھر لوگ بے ہوش ہوجائیں گے پھر اللہ شبنم کی طرح بارش بھیجے گا تو اس سے لوگوں کے جسم اُوگیں گے۔⁹* )
( ایک اور حدیث شریف ملاحظہ کریں,
*بکر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہم کو خبر دی بادل کے فرشتے سے کہ وہ آرہا ہے فلاں شہر کو ، اور بلاشک اس دن پانی برسا۔¹⁰* )
*حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنی وفات اور مدفن کی خبر دی فرمایا :*
*عسي ان لا تلقاني بعد عامي هذا، ولعلك ان تمر بمسجدي هذا او قبري.*
*( یعنی ) اس سال بعد مجھ سے تمہاری ملاقات نہ ہوسکےگی، اب تم میری مسجد اور قبر سے گذروگے۔¹¹*
( نزهة القاري ج ١ ص ٣٨٥ - ٣٨٦ شرح حدیث جبرئیل )
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 5 - قیامت کب آئیگی )*
*اور حضور سيد عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو قیامت کا علم بھی ہے :*
*حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : میں کیونکر چین لوں حالانکہ صور والے نے صور منہ میں لے لیا ہے اور کان لگائے، ماتھا جھکائے ہوئے انتظار کر رہا ہے کہ کب صور پھونکنے کا حکم دیا جائے، لہذا وہ پھونکے گا، صحابۂ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کوجب یہ معلوم ہوا تو ان پر دشوار گزرا ، حضور صلى الله تعالى عليه وسلم نے فرمایا : کہو ہمیں کافی ہے اللہ اور بہتر کام بنانے والا ۔¹²*
__________________________________
*حدیث شریف " جو اوپر کذرا کہ : اس سال بعد مجھ سے تمہاری ملاقات نہ ہوسکےگی، اب تم میری مسجد اور قبر سے گذروگے " کی شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :*
*اس فرمان عالی میں پانچ (٥) غیبی خبریں ہیں* : ایک یہ کہ
*(١) ہم عنقریب وفات پاجائیں گے*، دوسرے یہ کہ *(٢) ہماری وفات مدینہ منورہ میں ہوگی*، تیسرے یہ کہ
*(٣) ہماری قبر انور مسجد نبوی شریف میں ہوگی*، چوتھے یہ کہ
*(٤) حضرت معاذ ہماری زندگی میں وفات نہ پائیں گے* بلکہ ہمارے بعد، پانچویں یہ کہ
*(٥) جناب معاذ ہماری قبر پر زیارت کرنے آئیں گے*،
*یہ پانچوں باتیں علوم خمسہ سے ہیں یہ ہے ہمارے نبی ( صلى الله تعالى عليه وسلم ) کا علم۔*
( مرآة المناجيح ج ٧ ص ٣٩, شرح حديث ٥٢٢٧ )
خلاصۂ کلام :
*اعلی حضرت علیہ رحمۃ رب العزت فرماتے ہیں :*
*سر عرش پر ہے تیری گزر دل فرش پر ہے تیری نظر*
*ملکوت وملک میں کوئی شے نہیں وہ جو تجھ پہ عیاں نہیں*
*اور فرماتے ہیں :*
*اور کوئی غیب کیا تم سے نہاں ہو بھلا*
*جب نہ خدا ہی چھپا تم پہ کروڑوں درود*
مزید علم غیب کے بارے میں پڑھنا چاہے تو امام اہل سنت اعلی حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی کتاب ' الدّولة المکّیّه ' کا مطالعہ کریں۔
*ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*
*1) صحيح بخاري حديث ٧٣٧٩ ، ٤٦٩٧.*
*2) صحيح بخاري حديث ٦٥٩٥.*
*3) صحيح مسلم حديث ٦٨٦٨، مشكاة المصابيح الحديث ٥٩٣٨.*
*4) معجم الكبير للطبراني الحديث ٢٤٧٧.*
*5) معجم الكبير للطبراني - كنز العمال الحديث* ٣٢٢١٤ .
*6) صحيح مسلم حديث ٤٣٩٤ , مشكاة المصابيح الحديث ٥٨٧١.*
*7) صحيح بخاري حديث ٤٢١٠ , صحيح مسلم حديث : ٢٤٠.*
*8) صحیح بخاری حدیث : ٤٢٧٤.*
*9) صحیح مسلم حدیث ٧٠٢٣.*
*10) دلائل النبوة للبيهقي ج ٦ ص ٣١١، دار الكتب. العلميه بيروت لبنان (١٤٠٨).*
*11) مشكاة المصابيح الحديث : ٥٢٢٧.*
*12) جامع الترمذي كتاب صقة القيامة والرقائق الحديث ١٩ ( ٢٦١٨ ).*
______ *بسم اللّٰه الرّحمٰن الرّحيم* ______
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ غیب کی پانچ کنجیاں ہیں ‘ جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا* ۔
*(١) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ رحم مادر میں کیا ہے* ‘
*(٢) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہوگا*
*(٣) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب آئے گی* ۔
*(٤) اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس جگہ کون مرے گا اور*
*(٥) اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہوگی۔¹*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*اس👆 حدیث شریف اور اس طرح کی دیگر روایات کی تشریح :*
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :
*پانچ چیزیں رب تعالٰی کے سوا کوئی نہیں جانتا*
*(1) قیامت کب ہوگی،*
*(2) بارش کب آویگی ( آئیگی )،*
*(3) ماں کے پیٹ میں کیا ہے، اور*
*(4) میں کل کیا کروں گا، اور*
*(5) میں کہاں مروں گا۔*
*اس (حدیث) میں سورۂ لقمان کی آخری آیت کی طرف اشارہ ہے۔اس آیت وحدیث کا مطلب یہ نہیں کہ ﷲ نے کسی کو یہ علم دیئے بھی نہیں*،
*کاتب تقدیر فرشتہ ( کو اللہ رحم مادر کا علم عطا فرماتا ہے، رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ نے رحم مادر پر ایک فرشتہ کو مقرر فرمایا ہے ، عرض کرتا ہے :*
*اے رب یہ نطفہ ہے ، پھر عرض کرتا ہے ، یہ خون بستہ ہے ، پھر عرض کرتا ہے : یہ گوشت کا ٹکڑا ہے ، جب اللہ تعالیٰ اس کی تخلیق کا ارادہ فرماتا ہے تو عرض کرتا ہے ، یہ مرد ہوگا یا عورت ؟ نیک ط بخت ہوگا یا بد بخت؟ اس کا رزق اور اس کی زندگی کتنی ہے ؟ یہ سب چیزیں ماں کے پیٹ ہی میں لکھ دی جاتی ہیں۔²*)
*اور ملک الموت کو یہ علوم بخشے گئے، ہمارے حضور ( صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ) نے بدر کی جنگ سے پہلے زمین پر خطوط کھینچ کر بتایا کہ کل یہاں فلاں فلاں کافر مارا جاوے (جاۓ) گا۔*
( *چنانچہ حضرت عمر رضى الله تعالى عنه فرماتے ہیں : رسول الله صلی الله علیہ وسلم ہم کو ایک دن پہلے کفار کے قتل گاہ جنگ بدر میں دکھا کر فرمایا : کہ ان شاء الله کل یہ جگہ فلاں کی قتل گاہ ہوگی اور ان شاء الله کل یہ جگہ فلاں کی قتل گاہ ہوگی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کی قسم جس نے انہیں حق کے ساتھ بھیجا کہ وہ لوگ ان حدود سے جو نبی صلی الله علیہ وسلم نے مقرر فرمائی تھیں بالکل نہ ہٹے۔³* )
بلکہ *( اس آیت اور حدیث کا ) مطلب یہ ہے کہ یہ علوم خمسہ ( یعنی پانچ علوم ) قیاس تخمینہ ( یعنی دماغ کے سوچ اور ) حساب سے معلوم نہیں ہوسکتے صرف وحی الٰہی سے ان کا پتہ لگ سکتا ہے۔ ( اللہ کی عطا سے یہ علوم حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو حاصل ہے )*
( مرآة المناجيح ج ١ ص ٢٢ ، شرح حديث ٣ )
*جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں*
*تیری عطا سے خدایا حضور جانتے ہیں*
*صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :
*احادیث میں بکثرت ایسے واقعات ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان باتوں ( علوم خمسہ ) کی خبر دی۔*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 1 - رحم مادر میں کیا ہے )*
*حضرت امام حسین ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کی ولادت سے پہلے، حضرت عباس ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کی اہلیہ ام الفضل ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا ) سے فرمایا : فاطمہ کے ایک بچہ ہوگا اس کی پرورش تم کروگی۔⁴*
( *ایک اور حدیث شریف :*
*رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ام ابراہیم حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تشریف لائے جبکہ حضرت ابراہیم ان کے شکم مبارک میں تھے اور فرمايا :*
*'جبرئیل علیہ الصلوٰۃ و السلام میرے پاس آئے اور مجھے مژدہ سنایا کہ ماریہ کے پیٹ میں مجھ سے لڑکا ہے وہ تمام مخلوق سے زائد مجھ سے مشابہ ( ہے ) ، انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں اس کا نام ابراہیم رکھوں ، اور جبرئیل عليه السلام نے میری کنیت ابو ابراہیم رکھی'۔⁵* )
( اور اس طرح کی دیگر احادیث بھی موجود ہے جس میں رحم کے اندر کی خبر رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دے دیا )
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 2 - کس جگہ کون مریگا )*
*جنگ بدر کے ایک دن قبل فرمایا، یہ فلاں کے مرنے کی جگہ ہے، یہ فلاں کے مرنے کی جگہ ہے، ویسا ہی ہوا۔*⁶
( شعر,
*کہاں مرینگے ابو جہل وعتبہ وشیبہ*
*کہ جنگ بدر کا نقشہ حضور جانتے ہیں*
( صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم )
اور بھی احادیث موجود جس میں حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں سے جو شہید ہونے والے ہے ان کی خبر پہلے ہی دیدی )
*جنگ احزاب کے خاتمہ پر فرمایا اب ہم ان پر چڑھائی کریںگے وہ ہم پر حملہ نہیں کرسکتے۔*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 3 - کل کیا ہوگا )*
*جنگ خیبر کے موقع پر ( رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد ) فرمایا : 'کل میں جھنڈا ایسے شخص کو دونگا جو اللہ اور رسول ( عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ) سے محبت کرتا ہے اور اللہ ورسول ( عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ) اس سے محبت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اس کے ہاتھ پر فتح عطا فرمائے گا ۔ دوسرے دن جھنڈا حضرت علی ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کو دیا'۔ اور فتح حاصل ہوئی۔⁷*
*فتح مکہ سے پہلے حضرت علی اور حضرت زبیر ( رضی اللہ تعالیٰ عنہما ) کو بھیجا کے خاخ تک چلے جاؤ۔ وہاں ایک عورت ملیگی اسے مع خط ( یعنی خط کے ساتھ ) پکڑ کر لاؤ۔⁸*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 4 - بارش کب ہوگی )*
ایک حدیث میں ہے کہ جب سب لوگ مرجائیںگے بارش ہوگی جس سے سب کے جسم اپنی حالت پر ہوجائیںگے.
( صور پھونکنے کے بعد کا حال ایک حدیث پاک میں اس طرح ہے کہ *رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا : پھر لوگ بے ہوش ہوجائیں گے پھر اللہ شبنم کی طرح بارش بھیجے گا تو اس سے لوگوں کے جسم اُوگیں گے۔⁹* )
( ایک اور حدیث شریف ملاحظہ کریں,
*بکر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہم کو خبر دی بادل کے فرشتے سے کہ وہ آرہا ہے فلاں شہر کو ، اور بلاشک اس دن پانی برسا۔¹⁰* )
*حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنی وفات اور مدفن کی خبر دی فرمایا :*
*عسي ان لا تلقاني بعد عامي هذا، ولعلك ان تمر بمسجدي هذا او قبري.*
*( یعنی ) اس سال بعد مجھ سے تمہاری ملاقات نہ ہوسکےگی، اب تم میری مسجد اور قبر سے گذروگے۔¹¹*
( نزهة القاري ج ١ ص ٣٨٥ - ٣٨٦ شرح حدیث جبرئیل )
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*( 5 - قیامت کب آئیگی )*
*اور حضور سيد عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو قیامت کا علم بھی ہے :*
*حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : میں کیونکر چین لوں حالانکہ صور والے نے صور منہ میں لے لیا ہے اور کان لگائے، ماتھا جھکائے ہوئے انتظار کر رہا ہے کہ کب صور پھونکنے کا حکم دیا جائے، لہذا وہ پھونکے گا، صحابۂ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کوجب یہ معلوم ہوا تو ان پر دشوار گزرا ، حضور صلى الله تعالى عليه وسلم نے فرمایا : کہو ہمیں کافی ہے اللہ اور بہتر کام بنانے والا ۔¹²*
__________________________________
*حدیث شریف " جو اوپر کذرا کہ : اس سال بعد مجھ سے تمہاری ملاقات نہ ہوسکےگی، اب تم میری مسجد اور قبر سے گذروگے " کی شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :*
*اس فرمان عالی میں پانچ (٥) غیبی خبریں ہیں* : ایک یہ کہ
*(١) ہم عنقریب وفات پاجائیں گے*، دوسرے یہ کہ *(٢) ہماری وفات مدینہ منورہ میں ہوگی*، تیسرے یہ کہ
*(٣) ہماری قبر انور مسجد نبوی شریف میں ہوگی*، چوتھے یہ کہ
*(٤) حضرت معاذ ہماری زندگی میں وفات نہ پائیں گے* بلکہ ہمارے بعد، پانچویں یہ کہ
*(٥) جناب معاذ ہماری قبر پر زیارت کرنے آئیں گے*،
*یہ پانچوں باتیں علوم خمسہ سے ہیں یہ ہے ہمارے نبی ( صلى الله تعالى عليه وسلم ) کا علم۔*
( مرآة المناجيح ج ٧ ص ٣٩, شرح حديث ٥٢٢٧ )
خلاصۂ کلام :
*اعلی حضرت علیہ رحمۃ رب العزت فرماتے ہیں :*
*سر عرش پر ہے تیری گزر دل فرش پر ہے تیری نظر*
*ملکوت وملک میں کوئی شے نہیں وہ جو تجھ پہ عیاں نہیں*
*اور فرماتے ہیں :*
*اور کوئی غیب کیا تم سے نہاں ہو بھلا*
*جب نہ خدا ہی چھپا تم پہ کروڑوں درود*
مزید علم غیب کے بارے میں پڑھنا چاہے تو امام اہل سنت اعلی حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی کتاب ' الدّولة المکّیّه ' کا مطالعہ کریں۔
*ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*
*1) صحيح بخاري حديث ٧٣٧٩ ، ٤٦٩٧.*
*2) صحيح بخاري حديث ٦٥٩٥.*
*3) صحيح مسلم حديث ٦٨٦٨، مشكاة المصابيح الحديث ٥٩٣٨.*
*4) معجم الكبير للطبراني الحديث ٢٤٧٧.*
*5) معجم الكبير للطبراني - كنز العمال الحديث* ٣٢٢١٤ .
*6) صحيح مسلم حديث ٤٣٩٤ , مشكاة المصابيح الحديث ٥٨٧١.*
*7) صحيح بخاري حديث ٤٢١٠ , صحيح مسلم حديث : ٢٤٠.*
*8) صحیح بخاری حدیث : ٤٢٧٤.*
*9) صحیح مسلم حدیث ٧٠٢٣.*
*10) دلائل النبوة للبيهقي ج ٦ ص ٣١١، دار الكتب. العلميه بيروت لبنان (١٤٠٨).*
*11) مشكاة المصابيح الحديث : ٥٢٢٧.*
*12) جامع الترمذي كتاب صقة القيامة والرقائق الحديث ١٩ ( ٢٦١٨ ).*
Comments
Post a Comment