Auraton Ki Aawaaz Ka Hukm (Urdu)
*بسم اللّٰه الرّحمٰن الرّحيم*
*اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان عليه رحمة الحنّان سے سوال کیا گیا کہ :*
*چند عورتیں ایک ساتھ مل کر گھر میں میلاد شریف پڑھتی ہیں اور آواز باہر تک سنائی دیتی ہے* یونہی محرّم کے مہینے میں *کتاب شہادت وغیرہ بھی ایک ساتھ آواز ملا کر پڑھتی ہیں۔یہ جائز ہے یا نہیں؟*
*تو اس سوال کے جواب میں سیدی اعلٰی حضرت رحمة الله تعالى عليه نے فرمایا : ( اتنی بلند آواز کے ساتھ پڑھنا کہ اجنبی مرد سنے ) ناجائز ہے کہ عورت کی آواز بھی عورت ہے اور عورت کی خوش الحانی کہ اجنبی ( مرد ) سے محل فتنہ ہے۔ وﷲ تعالٰی اعلم۔*
( فتاویٰ رضویہ ج ٢٢ ص ٢٤٠، مسئلہ ٩٩ )
اس سے ان عورتوں کو عبرت حاصل کرنی چاہۓ اور سنبھل جانا چاہۓ جو اپنی آواز کو غیر مردوں تک پہنچانے میں شرم تک نہیں کرتی! اور ایسے عورتوں سے گذارش ہے جو واٹسپ وغیرہ میں اپنے آڈیو میسیجز چلا رہی ہے, کہ ایسا کوئی کام ہر گز نہیں نہ کریں جو شریعت کے خلاف ہو کہ اس سے گناہوں سے بھی بچینگے اور فتنوں سے بھی امن ملے اور اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے۔
اور آج کل ہمارے مسلمانوں کو ہو کیا گیا ہے کہ وہ عورتوں کے آواز والے میسیجز دوسروں کو بھیجنے میں پیچھے نہیں ہٹتے!؟ یہ کیسے کام کر رہے ہیں ہم ؟ ایسا ہمیں ہرگز نہیں کرنا چاہۓ! ایسا کرنا صحیح نہیں ہے! دیکھۓ سیدی اعلٰی حضرت اس بات سے منع فرماتے ہے کہ کسی اجنبی عورت کی آواز دوسروں تک نہیں جانا چاہۓ، مگر اب ہمارا حال یہ ہوگیا کہ ہم خود دوسروں کو ایسے میسیجز بھیجنے میں لگ گۓ ہے ؟ عورت کی آواز بھی عورت یعنی چھپانے کی چیز ہے، چھپانے کی چیز کو ظاہر کرنا کیسے صحیح ہوگا ؟ خدارا ایسا نہ کریں، اور حقیقی عاشق رضا بنے اور اس طرح عورتوں کے آواز والے میسیجز دوسروں کو بھیجنے سے ضرور بچے کہ اسی میں ہمارے دونوں جہاں کی بھلائیاں ہے۔
*اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان عليه رحمة الحنّان سے سوال کیا گیا کہ :*
*چند عورتیں ایک ساتھ مل کر گھر میں میلاد شریف پڑھتی ہیں اور آواز باہر تک سنائی دیتی ہے* یونہی محرّم کے مہینے میں *کتاب شہادت وغیرہ بھی ایک ساتھ آواز ملا کر پڑھتی ہیں۔یہ جائز ہے یا نہیں؟*
*تو اس سوال کے جواب میں سیدی اعلٰی حضرت رحمة الله تعالى عليه نے فرمایا : ( اتنی بلند آواز کے ساتھ پڑھنا کہ اجنبی مرد سنے ) ناجائز ہے کہ عورت کی آواز بھی عورت ہے اور عورت کی خوش الحانی کہ اجنبی ( مرد ) سے محل فتنہ ہے۔ وﷲ تعالٰی اعلم۔*
( فتاویٰ رضویہ ج ٢٢ ص ٢٤٠، مسئلہ ٩٩ )
اس سے ان عورتوں کو عبرت حاصل کرنی چاہۓ اور سنبھل جانا چاہۓ جو اپنی آواز کو غیر مردوں تک پہنچانے میں شرم تک نہیں کرتی! اور ایسے عورتوں سے گذارش ہے جو واٹسپ وغیرہ میں اپنے آڈیو میسیجز چلا رہی ہے, کہ ایسا کوئی کام ہر گز نہیں نہ کریں جو شریعت کے خلاف ہو کہ اس سے گناہوں سے بھی بچینگے اور فتنوں سے بھی امن ملے اور اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے۔
اور آج کل ہمارے مسلمانوں کو ہو کیا گیا ہے کہ وہ عورتوں کے آواز والے میسیجز دوسروں کو بھیجنے میں پیچھے نہیں ہٹتے!؟ یہ کیسے کام کر رہے ہیں ہم ؟ ایسا ہمیں ہرگز نہیں کرنا چاہۓ! ایسا کرنا صحیح نہیں ہے! دیکھۓ سیدی اعلٰی حضرت اس بات سے منع فرماتے ہے کہ کسی اجنبی عورت کی آواز دوسروں تک نہیں جانا چاہۓ، مگر اب ہمارا حال یہ ہوگیا کہ ہم خود دوسروں کو ایسے میسیجز بھیجنے میں لگ گۓ ہے ؟ عورت کی آواز بھی عورت یعنی چھپانے کی چیز ہے، چھپانے کی چیز کو ظاہر کرنا کیسے صحیح ہوگا ؟ خدارا ایسا نہ کریں، اور حقیقی عاشق رضا بنے اور اس طرح عورتوں کے آواز والے میسیجز دوسروں کو بھیجنے سے ضرور بچے کہ اسی میں ہمارے دونوں جہاں کی بھلائیاں ہے۔
Comments
Post a Comment