Gham Ko Taaza Karna Kaisa ? Shahadat Ke Mauqa Par Tajdeede Huzn (Urdu)
*بسم اللّٰه الرّحمٰن الرّحيم*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*صلی ﷲ تعالیٰ علی النّبی صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلّم*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*سیدی و مرشدی اعلی حضرت علیہ رحمۃ ربّ العزّت فرماتے ہیں :*
*( میلاد شریف اور محرم میں شہادت کے موقع پر میں شہادت نامے نثر و نظم وغیرہ پڑھنے کے بارے میں فرماتے ہوئے فرمایا : ) اس سے مقصود غم پروری وتَصَنُّع ( دکھاوا ) وحُزن ( غم ) ہو تو یہ نیت بھی شرعًا نا محمود، شرع مطہر نے غم میں صبر و تسلیم اور غمِ موجود کو حتی المقدور ( حتی الامکان ) دل سے دور کرنے کا حکم دیا ہے نہ کہ غم معدوم ( کالعدم غم کو ) بتکلف و زور لانا نہ کہ بتصنع و زور بنانا، نہ کہ اسے باعث قرب و ثواب ٹھہرانا، یہ سب بدعات شنیعہ روافض ہیں جن سے سنی کو احتراز لازم، حاشالِلّٰہ اس میں کوئی خوبی ہوتی تو حضور پر نور سید عالم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی وفات اقدس کی غم پروری سب سے زیادہ اہم وضروری ہوتی، دیکھو حضور اقدس صلوات ﷲ وسلامہ علیہ وعلٰی آلہٖ کا ماہ ولادت و ماہ وفات وہی ماہ مبارك ربیع الاول شریف ہے پھر علمائے امت و حامیان سنت نے اسے ماتمِ وفات نہ ٹھہرایا بلکہ موسمِ شادی ولادت اقدس بنایا.*
( فتاویٰ رضویہ ج ٢٤ ص ٥١٦ مسئلہ ٢٢١، رسالہ : اعالی الافادۃ فی تعزیۃ الھندو بیان شھادۃ، رضا فاؤنڈیشن لاہور۔ )
Comments
Post a Comment