Har Marz Se Bachne Ki Dua, Ala Hazrat Ka Hadees Par Yaqeene Kaamil (Urdu)
*🌹اپنے اندر یقین پیدا کیجیے🌹*
اعلی حضرت امام احمدرضا خان قادری علیہ الرحمہ ایک مرتبہ کافی علیل ہوگئے خود فرماتے ہیں:
مسوڑھوں میں ورم ہوگیا اور اتنا بڑھا کہ حلق اور مونھ بالکل بند ہوگیا. مشکل سے تھوڑا دودھ حلق سے اتارتا، اور اسی پر اکتفا کرتا، بات بالکل نہ کرسکتا تھا یہاں تک کہ قرأت سریہ(آہستہ پڑھنا) بھی میسر نہ تھی. سنتیں بھی کسی کی اقتدا کرکے ادا کرتا. اس وقت مذہب حنفی میں عدم جواز قرأت خلف الامام( امام کے پیچھے قرات جائز نہ ہونا) کا یہ نفیس فائدہ نظر آیا. جو کچھ کسی سے کہنا ہوتا لکھ دیتا، بخار بہت شدید تھا اور کان کے پیچھے گلٹیاں. میرے منجھلے بھائی(مولانا حسن رضاخان) ایک طبیب کولائے. ان دنوں بریلی میں طاعون کی وبا پھیلی تھی. اس حکیم نے بغور معائنہ کے بعد سات آٹھ مرتبہ کہا: *یہ وہی ہے!وہی ہے! وہی ہے! یعنی طاعون.*
میں بالکل کلام نہیں کرسکتا تھا، اس لیے جواب نہ دے سکا، حالانکہ میں خوب جانتا تھا کہ یہ غلط کہ رہے ہیں،
*نہ مجھے طاعون ہے، نہ ان شاءاللہ العزیز کبھی ہوگا*
اس لیے کہ میں نے طاعون زدہ کو دیکھ کر بارہا وہ دعا پڑھ لی ہے جسے حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جو شخص کسی بلارسیدہ کو دیکھ کر یہ دعا پڑھ لے گا اس بلا سے محفوظ رہے گا.
وہ دعا یہ ہے:
*الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ، وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا*
"تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے جس نے مجھے اس سے بچایا جس میں تو مبتلا ہے اور اپنی مخلوق میں سے کثیر لوگوں پر فضیلت عطا فرمائی"
مجھے ارشادِ حدیث پر اطمینان تھا کہ مجھے طاعون کبھی نہیں ہوگا.
رات کے پچھلے پہر درد بڑھا تو میرے دل نے بارگاہ الٰہی میں عرض کی:
*اے اللہ اپنے حبیب کو سچا اور اس طبیب کو جھوٹا فرمادے*
فرماتے ہیں کہ کسی نے میرے دائیں کان پر مونھ رکھ کے کہا کہ مسواک اور سیاہ مرچیں.
لوگ باری باری میرے لیے جاگتے، اس وقت جاگنے والے شخص کو اشارے سے بلایا اور مسواک اور سیاہ مرچوں کا اشارہ کیا، وہ مسواک تو سمجھ گئے لیکن گول گول سیاہ مرچ کیسے سمجھیں، بڑی مشکل سمجھے.
جب یہ دونوں چیزیں آئیں بدقت میں نے مسواک کے سہارے پر تھوڑا تھوڑا مونھ کھولا اور دانتوں میں مسواک رکھ کرچھوڑ دی کہ دانتوں نے بند ہوکر دبالی. پسی ہوئی سیاہ مرچ بھی اسی راہ سے داڑھوں تک پہنچائی، تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ ایک کلی خالص خون کی آئی مگر کوئی تکلیف واذیت محسوس نہ ہوئی. اس کے بعد ایک کلی اور خون کی آئی بحمداللہ تعالی وہ گلٹیاں ختم ہوگئیں اور مونھ کھل گیا. میں نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا اور طبیب کو کہلا بھیجا کہ آپ کا وہ *طاعون* دفع ہوگیا......
(ملخَّص از ملفوظات اعلی حضرت، ص ٦٩، ٧١-٧٢، مکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی۔)
اس طرح کی وبائیں پھوٹتی رہتی ہیں ہمیں بھی چاہیے کہ اللہ رسول کے احکامات پر اسی یقین کے ساتھ عمل کریں تو کوئی ڈینگی، ملیریا، کانگو، ایڈز یا کرونا ہم پر حاوی نہیں ہوسکے گا. ہمارے اندر کمی صرف یقین کی ہے......🌹🕋🌹
Comments
Post a Comment