Dawateislami Ki Shaya Karda Ihyaul Uloom Me Ek Hadees Ka Jayiza!
دعوت اسلامی کی شائع کردہ کتب پڑھتے ڈر لگتا ہے!
دعوت اسلامی والے کہنے کو تو کہتے ہیں کہ ہم اتنے شعبہ جات میں کام کر رہے ہیں، مگر معذرت کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ اتنے شعبے رکھ کر کیا فائدہ جب آپ احادیث کے معاملے میں اس قدر بے توجہی کے شکار ہوں؟؟ ذیل میں پہلی تصویر احیاء العلوم مترجم کی ہے، جس میں امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک قول کو بطور حدیث نقل فرما دیا بلا شبہ یہ ایک سہو ہے، پر دعوت اسلامی والوں نے اس روایت پر امام سخاوی کی مقاصد کا حوالہ دے مارا!
حالانکہ ( تیسری اسکرین شاٹ میں دیکھیں کہ ) امام سخاوی رحمۃ اللہ علیہ نے صاف صاف ان الفاظ کو نقل کرکے فرما دیا کہ امام عراقی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ مجھے یہ حدیث مرفوعا ( پیارے آقا ﷺ کے فرمان کے طور پر ) ملی ہی نہیں!، یہ ایک قول ہے امام حکیم ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب میں، حضرت ( ابو ) بکر بن عبد اللہ رحمۃ اللہ علیہ کا!۔ بات جب ایسی ہے تو امام سخاوی کا حوالہ دے کر کیا ثابت کرنا چاہ رہے ہیں ؟ اس کتاب میں یہ حضور ﷺ کے فرمان کے طور پر ہے ہی نہیں تو اس جگہ یہ حوالہ سمجھ سے بالا ہے!!
نیچے ( چوتھی تصویر میں ) امام عراقی رحمۃ اللہ علیہ کا کلام عربی میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اور ( پانچویں میں ) اس معاملے میں شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کا کلام واضح لفظوں میں دیکھیں کہ وہ بھی وہی کچھ فرما گیے جو امام سخاوی کی کتاب میں ہے، مگر دعوت اسلامی والوں کو یہ توفیق نہ ملی کہ اس کی وضاحت کرتے!! آخر احادیث کے معاملے میں اس قدر غفلت کیوں ؟؟ پیارے آقا ﷺ کی محبت کا دم بھرنے والوں! کیا تمہاری محبت صرف نام کی ہی ہے ؟؟
نوٹ : اب کوئی مجھے مشورے نہ دیں کہ ذمہ داران سے رابطہ کریں! آپ خود رابطہ کریں! اور وضاحت لائیں!۔
✍️ #Ahmad_Razavi
Comments
Post a Comment