Maulana Saqib Raza Mustafai Sahab Ki Video Par Tabsara

 



"کاش اگر میری ماں زندہ ہوتی"


امام بیہقی رحمہ اللہ نے، طلق بن علی رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں : رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ اگر میں اپنے والدین یا ان میں سے کسی ایک کو پاؤں جب کہ میں عشاء کی نماز میں ہوں اور میں سورۂ فاتحہ پڑھ چکا ہوں پھر وہ مجھے یا محمد کہہ کر پکاریں تو میں ان کو لبیک کے ساتھ جواب دوں۔ ( امام بیہقی نے اس روایت کو ضعیف کہا ہے۔ )

( شعب الایمان، ج 10، ص 284، الحدیث : 7497، مکتبۂ رشد۔ )

( ترجمہ از : در منثور مترجم، ج 4، ص 459، زیر تفسیر سورۂ بنی اسرائیل، آیت : 24، ضیاء القرآن پبلیکیشنز، لاہور۔ )


اس روایت کو امام ابن جوزی رحمہ اللہ نے موضوعات میں شامل کردیا۔

( کتاب الموضوعات، ج 3، ص ٨٥، کتاب البر، باب بر الوالدین، المدينة المنورة۔ )


جس پر امام جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ نے فقط اتنا فرمایا کہ : اس کو امام بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا۔

( اللآلی المصنوعة، ج ٢، ص 295، دار المعرفة، بیروت۔ )


اس کی مثل کسی دوسری روایت کا ذکر امام سیوطی نے نہ فرمایا، یہاں تک کے نیچے بیان کردہ حوالہ "الحاوی للفتاوی" میں بھی امام سیوطی نے بعینہ اوپر والے الفاظ ہی نقل فرمائے، روایت کے کلمات میں نہ کچھ اضافہ فرمایا نہ کچھ کم!۔

( دیکھیں : الحاوی للفتاوی، ج 2، ص 221، دار الکتب العلمية، بیروت۔ )



قریبا انہی الفاظ کے ساتھ ایک اور روایت کَشْفُ الْخَفَاء میں نقل ہے۔

( کشف الخفاء، ج 2، ص 186، رقم : 2110، مکتبة العلم الحديث۔ )


المختصر : "امام الانبیاء ﷺ حجرۂ انور سے نکلے اور جونہی حضور نبی رحمت ﷺ مصلے پر تشریف فرما ہوئے تو حضور کو دیکھ کر تمام صحابہ ادب سے کھڑے ہوگیے۔۔۔۔۔چشنان رحمت سے آنسو ٹپکنے لگے"


ان الفاظ کا کوئی پتہ نہیں، یہاں تک کہ ان کی بتائی کتاب میں بھی یہ الفاظ ہے ہی نہیں!، اور پھر صرف "ماں" کا لفظ مذکورہ حوالہ میں بھی نہیں، "والدین یا ان میں سے کسی ایک" کے الفاظ ہیں، جب اتنے بڑے عہدے پر وہ فائز کہ دنیا بھر کے لوگ انہیں سنتے ہیں تو احادیث کے معاملے میں بہت محتاط رہنے کی انہیں اشد ضرورت ہے!۔ اس طرح کے معاملات کی وجہ سے صرف ان کے اپنے نام پر حرف نہیں آئے گا، بلکہ پورے مسلک پر نشانہ سادھا جائے گا!۔


پر ماں کے بلانے پر نماز میں جواب کے معاملے میں ایک واقعہ صحیح بخاری میں ( کتاب 60 : احادیث الانبیاء، باب : 48، حدیث : 3436 ) و صحیح مسلم ( کتاب 45 : البِرّ والصّلَة والآداب، باب : 2، الحدیث : 2550 ( 6404 )) میں موجود ہے جو یقینا ہر بندۂ مؤمن کو ضرور پڑھنا چاہیے، بلکہ امام بخاری نے تو اس مسئلہ پر ( کتاب 21 : العمل فی الصّلاۃ ) میں باب ( 6 ) ہی یہ قائم کیا : جب ماں اپنے بیٹے کو نماز میں بلائے، اور وہی واقعہ مختصرا امام بخاری نے بیان کیا۔


اسی کی ایک کڑی یہ دیکھنے کو ملی فتاوی شامی مترجم ( ج 2، ص 671، مقولہ : 5521، ضیاء القرآن، پبلیکیشنز۔ ) میں شعب الایمان و دیگر کتب کی ایک روایت پر حوالہ صحیح بخاری کا غلطی سے ڈال دیا گیا!، جس سے اس بات کا اندازہ بخوبی ہوتا ہے کہ نقل میں غلطی کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اس میں خصوصا مقررین کے لیے عبرت ہے جو ہر ایرے غیرے کتاب میں موجود احادیث وغیرہ بیان کر دیتے ہیں!، ایسے حضرات در اصل پوری قوم کا نقصان کر رہے ہوتے ہیں۔


بہر کیف نماز توڑنے کے بارے میں شرعی مسئلہ بھی جان لیجیے : 


کوئی مصیبت زدہ فریاد کر رہا ہو، اسی نمازی کو پُکار رہا ہو یا مطلقاً کسی شخص کو پُکارتا ہو یا کوئی ڈوب رہا ہو یا آگ سے جل جائے گا یا اندھا راہ گیر کوئیں میں گرا چاہتا ہو، ان سب صورتوں میں توڑ دینا واجب ہے، جب کہ یہ اس کے بچانے پر قادر ہو۔ 


ماں باپ، دادا دادی وغیرہ اصول کے محض بلانے سے نماز قطع کرنا ( توڑنا ) جائز نہیں، البتہ اگر ان کا پُکارنا بھی کسی بڑی مصیبت کے لیے ہو، جیسے اوپر مذکور ہوا تو توڑ دے، یہ حکم فرض کا ہے اور اگر نفل نماز ہے اور اُن‌ کو معلوم ہے کہ نماز پڑھتا ہے تو ان کے معمولی پُکارنے سے نماز نہ توڑے اور اِس کا نماز پڑھنا اُنھیں معلوم نہ ہو اور پُکارا تو توڑ دے اور جواب دے، اگرچہ معمولی طور سے بلائیں۔

( بہار شریعت، مکروہات کا بیان، ج 1، حصہ 3، ص 638، مسئلہ : 84 & 85، مکتبۃ المدینہ۔ )


اس مسئلہ کی قدرے تفصیل اوپر مذکور فتاوی شامی کے ساتھ ساتھ ان کتابوں میں بھی دیکھی کی جاسکتی ہے :


1) نزہۃ القاری شرح صحیح بخاری، ج 2، ص 723، زیر حدیث : 722، فرید بکسٹال. 


2) نعمۃ الباری، ج 3، ص 351، زیر حدیث : 1206، ارشد برادرس، دہلی۔ ( فرید بکسٹال کے مطابق ہی غالبا یہ نسخہ پرنٹ ہے۔ ) 


3) شرح صحیح مسلم، ج 7، ص 52، کتاب البرّ۔۔۔الخ، باب : 898، زیر حدیث : 6385، فرید بکسٹال۔


✍️ #Ahmad_Razavi

Comments

Popular posts from this blog

Kya Bukhari Shareef Me Saari Ahadees Sahi Hai ? Sihah Sitta Ka Kay Matlab Hai ? (Roman Urdu)

Tauba Ke Sharait, Tauba Ke Rukh, Haqqul Abd Ke Talaf Hone Par Tauba, Gunah Par Qaaim Rehkar Taubah Ka Hukm, Poshida Gunaah Ki Taubah, Elaaniyah Gunaah Ki Taubah, Jo Kisi Ko Hidayat Ki Taraf Bulaye Uska Sawaab, Tableegh Ka Sawaab, Neki Ki Dawat Ki Fazilat, Burayi Ki Dawat Ki Mazammat

Ala Hazrat, Urse Ala Hazrat, Shaane Imam Ahmad Raza, Tazkira We Imaam Ahmad Raza, Ala Hazrat Ka Zikre Khair